Views: 446
Ada Jafri: جب دل کی رہ گزر پہ ترا نقش پا نہ تھا
جب دل کی رہ گزر پہ ترا نقش پا نہ تھا
جینے کی آرزو تھی مگر حوصلہ نہ تھا
آگے حریم غم سے کوئی راستہ نہ تھا
اچھا ہوا کہ ساتھ کسی کو لیا نہ تھا
دامان چاک چاک گلوں کو بہانہ تھا
ورنہ نگاہ و دل میں کوئی فاصلہ نہ تھا
کچھ لوگ شرمسار خدا جانے کیوں ہوئے
ان سے تو روح عصر ہمیں کچھ گلہ نہ تھا
جلتے رہے خیال برستی رہی گھٹا
ہاں ناز آگہی تجھے کیا کچھ روا نہ تھا
سنسان دوپہر ہے بڑا جی اداس ہے
کہنے کو ساتھ ساتھ ہمارے زمانہ تھا
ہر آرزو کا نام نہیں آبروئے جاں
ہر تشنہ لب جمال رخ کربلا نہ تھا
آندھی میں برگ گل کی زباں سے اداؔ ہوا
وہ راز جو کسی سے ابھی تک کہا نہ تھا
Ada Jafri (Written by Arslan)
Ada Jafri: اجالا دے چراغ رہ گزر آساں نہیں ہوتا
اجالا دے چراغ رہ گزر آساں نہیں ہوتا
ہمیشہ ہو ستارا ہم سفر آساں نہیں ہوتا
جو آنکھوں اوٹ ہے چہرہ اسی کو دیکھ کر جینا
یہ سوچا تھا کہ آساں ہے مگر آساں نہیں ہوتا
بڑے تاباں بڑے روشن ستارے ٹوٹ جاتے ہیں
سحر کی راہ تکنا تا سحر آساں نہیں ہوتا
اندھیری کاسنی راتیں یہیں سے ہو کے گزریں گی
جلا رکھنا کوئی داغ جگر آساں نہیں ہوتا
کسی درد آشنا لمحے کے نقش پا سجا لینا
اکیلے گھر کو کہنا اپنا گھر آساں نہیں ہوتا
جو ٹپکے کاسۂ دل میں تو عالم ہی بدل جائے
وہ اک آنسو مگر اے چشم تر آساں نہیں ہوتا
گماں تو کیا یقیں بھی وسوسوں کی زد میں ہوتا ہے
سمجھنا سنگ در کو سنگ در آساں نہیں ہوتا
نہ بہلاوا نہ سمجھوتا جدائی سی جدائی ہے
اداؔ سوچو تو خوشبو کا سفر آساں نہیں ہوتا
Ada Jafri
Also Visit: https://poetrypk.com/parveen-shakir-most-popular-and-best-ghazals/
Written & Publish By Arslan:
1 Comment
Add a Comment