Views: 88
Mohsin Naqvi: Written by Arslan قصے میری اُلفت کے
قصے میری الفت کے جو مرقوم ہیں سارے
آ دیکھ تیرے نام سے موسوم ہیں سارے
بس اس لیے ہر کام اَدُھورا ہی پڑا ہے
خادم بھی میری قوم کے مخدوم ہیں سارے
اب کون میرے پاؤں کی زنجیر کو کھولے
حاکم میری بستی کے بھی محکوم ہیں سارے
شاید یہ ظرف ہے جو خاموش ہوں اب تک
ورنہ تو تیرے عیب بھی معلوم ہیں سارے
ہر جرم میری ذات سے منسوب ہے
کیا میرے سوا شہر میں معصوم ہیں سارے
محسن نقوی
Also Visit: https://poetrypk.com/mohsin-naqvi-best-no-1-heart-touching-love-poetry/
Written and Publish by Arslan